منگل 14 جنوری 2025 - 12:12
خدا وند متعال معتکفین کو مایوس واپس نہیں لوٹاتا: آیت اللہ العظمی جوادی آملی

حوزہ/ آیت اللہ جوادی آملی نے کہا: خداوند متعال ان معتکفین کو کہ جو اس کے آستانہ قدسی اور جلال و جبروت کے حضور میں ہوتے ہیں، مایوس واپس نہیں لوٹاتا۔ اگر معتکف دعا میں بھی مشغول ہو، جو اسے خدا کے قریب کرنے کا ایک اور ذریعہ ہے، تو اس میں پانچ بنیادی عناصر (نماز، روزہ، دعا، مسجد میں حاضری، اعتکاف) موجود ہوتے ہیں، اور وہ دعا کے لیے بہترین حالت میں ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ جوادی آملی نے رجب کے مہینے میں ایام اعتکاف کے موقع پر "اعتکاف کی حالت میں دعا اور مناجات" کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا: "خداوند متعال سب کے قریب ہے، لیکن روزہ داروں، دعا کرنے والوں، نماز پڑھنے والوں، اور اپنے مہمانوں (ضیوف الرحمن) کے اور بھی قریب ہے۔ لہٰذا، معتکف انسان کئی پہلوؤں سے خدا کے قریب ہوتا ہے۔ اس کا روزہ اسے قربت دیتا ہے، کیونکہ وہ اسے 'قربةً الی اللہ' (خدا کی خاطر) انجام دیتا ہے۔ اس کی نماز اسے قربت دیتی ہے، کیونکہ 'الصلاة قربان کلّ تقیّ' (نماز ہر پرہیزگار کے لیے قربت کا ذریعہ ہے)۔ مسجد میں اس کی حاضری اسے قربت دیتی ہے، کیونکہ وہ اس کے گھر میں ہے جو اپنے روزہ دار اور صالح بندوں کو مایوس واپس نہیں لوٹاتا۔ اعتکاف بھی خودبخود اس کے قرب کا ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ خداوند متعال ان معتکفین کو کہ جو اس کے آستانہ قدسی اور جلال و جبروت کے حضور میں ہوتے ہیں، مایوس واپس نہیں لوٹاتا۔ اگر معتکف دعا میں بھی مشغول ہو، جو اسے خدا کے قریب کرنے کا ایک اور ذریعہ ہے، تو اس میں پانچ بنیادی عناصر (نماز، روزہ، دعا، مسجد میں حاضری، اعتکاف) موجود ہوتے ہیں، اور وہ دعا کے لیے بہترین حالت میں ہوتا ہے۔

آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے مزید کہا کہ معتکف کو چاہیے کہ وہ اس حالت میں سب سے پہلے ولی عصر حضرت بقیۃ اللہ (ارواحنا فداه) کے ظہور کی دعا مانگے، پھر نظام اسلامی کی بقا اور استحکام، رہبر معظم کی حفاظت، حوزہ علمیہ کی بقا اور استحکام، حوزہ کی روحانی ترقی و بلندی، مراجع تقلید کی حفاظت اور عالم، اسلام کی عظمت اور مشرق و مغرب کے محروم مسلمانوں کی نجات کے لیے خداوند متعال سے دعا کرے۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha